این اے 142 ساہیوال : پی ٹی آئی کے ایم این اے چوہدری عثمان علی کہاں ہیں؟
چوہدری عثمان علی کی گمشدگی کی خبریں اس وقت منظر عام پہ آئیں جب وہ آئینی ترمیم کے دوران ملک واپس آئے.
ارشد فاروق بٹ
ساہیوال کے سیاسی و سماجی حلقوں میں ایک ہی سوال زیر بحث ہے کہ پی ٹی آئی کے ایم این اے چوہدری عثمان علی کہاں ہیں اور کیا انہوں نے وفاداریاں تبدیل کر لی ہیں؟
چوہدری عثمان علی کی گمشدگی کی خبریں اس وقت منظر عام پہ آئیں جب وہ آئینی ترمیم کے دوران ملک واپس آئے. ابتدائی اطلاعات کے مطابق ان کو ساتھی سمیت اسلام آباد ٹول پلازہ عبور کرتے ہوئے اغوا کر لیا گیا . ان کے اغوا کی خبروں کے بعد ان کے اہلخانہ نے ان کی بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
اس کے بعد پی ٹی آئی ویسٹ پنجاب کے نائب صدر اور چوہدری عثمان کے چچا چوہدری آصف علی کی پریس ریلیز سامنے آئی جس میں انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رٹ پٹیشن واپس لینے اور اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کےلئے انجم فارمز کے چاروں اطراف پولیس کی بھاری نفری بھجوا دی گئی ہے۔
این اے 142 ساہیوال سے پی ٹی آئی کے امیدوار چوہدری آصف ہی تھے لیکن حکومت نے 9 مئی کے بعد ان پر دہشتگردی کے مقدمات کی بھرمار کر دی. ایم این اے چوہدری عثمان علی ان کے بھتیجے ہیں جو کہ کورنگ امیدوار کے طور پر میدان میں اترے.8 فروری کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے کھمبے بھی جیت گئے اور چوہدری عثمان بھی اسی کیٹیگری میں آتے ہیں.
چوہدری عثمان علی نے8 فروری الیکشن سے پہلے قرآن پاک پر پی ٹی آئی اور عمران خان سے وفاداری کا حلف اٹھایا تھا جس کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہے. پی ٹی آئی کارکنان ان کی گمشدگی اور پیپلز پارٹی میں متوقع شمولیت پر سخت ناراض ہیں.
ان کی گمشدگی کی خبروں میں نیا موڑ اس وقت آیا جب ان کے چچا چوہدری آصف علی نے چوہدری عثمان علی سے اظہار لاتعلقی کیا. پریس ریلیز سے صاف ظاہر ہے کہ چوہدری عثمان علی اب پی ٹی آئی سے منحرف ہو گئے ہیں. چوہدری آصف علی کی سیاست اس وقت داؤ پر لگ گئی ہے. اگر وہ خود چوہدری عثمان سے ساز باز نہیں ہیں تو اس سے بڑا سیاسی نقصان ان کی زندگی میں ممکن نہیں.
چوہدری آصف علی کی میڈیا ٹاک کے بعد سابق ٹکٹ ہولڈر این اے 141 ساہیوال رانا عامر شہزاد منظر عام پر آئے اور انہوں نے چوہدری عثمان کے گھر کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ایم این اے چوہدری عثمان نے 12 کروڑ میں ضمیر پیپلز پارٹی کو بیچ دیا ہے۔ 24 کروڑ دینے کو تیار ہوں اگر چوہدری عثمان واپس آ جائے۔ ایجنسیوں نے بتایا ہے کہ ہمیں گالی گلوچ مت کریں، آپ کا ایم این اے 12 کروڑ بیرون ملک وصول کر چکا ہے.
چوہدری عثمان علی ملک واپس کیوں آئے؟ اس پر پی ٹی آئی کے منظور نظر صحافی اور یوٹیوبر عمران ریاض نے انکشاف کیا کہ قیادت کی طرف سے چوہدری عثمان کو منع کیا گیا تھا کہ ملک واپس نہ آئیں. لیکن وہ عین اس وقت آئے جب آئینی ترمیم ہو رہی تھی اور آتے ہی غائب ہو گئے. کیا کوئی غائب ہونے کے لیے بھی آتا ہے؟
کچھ ایسے ہی انکشافات پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے بھی کیے ہیں. ان کا کہنا ہے کہ ایم این اے عثمان علی کو پارٹی کی طرف سے ہدایات تھیں کہ اس وقت ملک واپس نہ آئیں. لیکن وہ آئے اور خود ہی غائب بھی ہو گئے.
مسلم لیگ ن کے حلقوں کا دعوی ہے کہ چوہدری عثمان سمیت 4 ایم این ایز حکومت سے رابطے میں ہیں جن کو بوقت ضرورت استعمال کیا جائے گا.
سوشل میڈیا پر جاری بحث سے قطع نظر چوہدری عثمان کی گمشدگی کا خلاصہ اسی وقت ہو گا جب وہ خود منظر عام پہ آئیں گے. تاہم ان کی طویل گمشدگی سے افواہیں یقین میں بدل گئی ہیں.
ساہیوال کی سیاسی تاریخ پر نظر دوڑائیں تو یہاں لوٹوں کی گنجائش نہیں ہے. جس رکن اسمبلی نے بھی اپنی جماعت سے انحراف کیا، عوام نے اس کی سیاست ختم کی ہے.
ملک نعمان لنگڑیال اسی علاقے سے 2018 میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے منتخب ہوئے. پی ڈی ایم کا ساتھ دینے پر نااہل ہونے کے بعد 2022 کےضمنی الیکشن میں ایک ایسے امیدوار میجر سرور سے شکست کھا گئے جن کا کوئی جوڑ نہیں بنتا تھا. فروری 2024 کے الیکشن میں انہوں نے این اے 143 سے دوبارہ قسمت آزمائی کی اور پی ٹی آئی امیدوار رائے حسن نواز کے ایک لاکھ 47 ہزار ووٹوں کے مقابلے میں محض 32 ہزار ووٹ حاصل کر سکے.
چوہدری عثمان علی بھی اگر اسی راستے پر چل نکلے ہیں تو شاید اپنے آبائی گھر بھی نہ جا پائیں. سوشل میڈیا پرجاری بحث سے لگتا ہے کہ کارکنان ان کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں.