تلاش گمشدہ : پی ٹی آئی کے ساہیوال سے منتخب ایم این اے چوہدری عثمان علی ووٹ بیچنے کے بعد منظر عام سے غائب
سوشل میڈیا پرجاری بحث سے لگتا ہے کہ کارکنان چوہدری عثمان کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں.
این اے 142 ساہیوال سے پی ٹی آئی کے منتخب ایم اے این اے چوہدری عثمان علی پارٹی سے وفاداریاں بدلنے اور ووٹ بیچنے کے بعد منظر عام سے غائب ہیں.
چوہدری عثمان علی کی گمشدگی کی خبریں اس وقت منظر عام پہ آئیں جب وہ 26 ویں آئینی ترمیم کے دوران پارٹی کی جانب سے روکے جانے کے باوجود ملک واپس آئے اور ان کی فیملی نے خود ساختہ طور پر اغوا کا ڈرامہ رچایا.
تاہم آئینی ترمیم کے دوران وہ چپکے سے نمودار ہوئے اور 26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دے کر ووٹرز کو مایوس کر دیا. چوہدری عثمان علی نے8 فروری الیکشن سے پہلے قرآن پاک پر پی ٹی آئی اور عمران خان سے وفاداری کا حلف اٹھایا تھا جس کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہے. پی ٹی آئی کارکنان ان کی گمشدگی اور ووٹ کی توہین پر سخت ناراض ہیں.
ساہیوال کی سیاسی تاریخ پر نظر دوڑائیں تو یہاں لوٹوں کی گنجائش نہیں ہے. جس رکن اسمبلی نے بھی اپنی جماعت سے انحراف کیا، عوام نے اس کی سیاست ختم کی ہے.
ملک نعمان لنگڑیال اسی علاقے سے 2018 میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے منتخب ہوئے. پی ڈی ایم کا ساتھ دینے پر نااہل ہونے کے بعد 2022 کےضمنی الیکشن میں ایک ایسے امیدوار میجر سرور سے شکست کھا گئے جن کا کوئی جوڑ نہیں بنتا تھا. فروری 2024 کے الیکشن میں انہوں نے این اے 143 سے دوبارہ قسمت آزمائی کی اور پی ٹی آئی امیدوار رائے حسن نواز کے ایک لاکھ 47 ہزار ووٹوں کے مقابلے میں محض 32 ہزار ووٹ حاصل کر سکے.
سوشل میڈیا پرجاری بحث سے لگتا ہے کہ کارکنان چوہدری عثمان کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں.