عارف والا : پب جی گیم کے شکار بچے کا خطرناک ٹاسک، اداروں کی دوڑیں لگوا دیں
دوران تفتیش سیف سٹی کیمروں کی مدد سے بچے کو ٹریس کیا گیا

عارف والا (ساہیوال اپڈیٹس – محمد انعام بٹ) نئی نسل کی جدیدگیم پب جی کی "مار دھاڑ” چھوٹے شہروں اور دیہات میں بھی پہنچ گئی. عارف والا میں پب جی چلانے والوں نے بچے کا ذہن کنٹرول کر کے اسے گھر سے بھاگنے پر مجبور کر دیا.
تفصیلات کے مطابق پرائیوٹ بینک کے ڈرائیور رحمان محمود کا 15 سالہ بیٹا ماجد پب جی گیم کھیلتا تھا، اسے رقم لیکر پہلے چیچہ وطنی اور پھر اسلام آباد پہنچنے ک ٹاسک ملا.
بچہ گھر سے 65 ہزار روپے لیکر کر غائب ہو گیا، والد نے پولیس کو رپورٹ کی جس پر پولیس تھانہ سٹی نے مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا.
دوران تفتیش سیف سٹی کیمروں کی مدد سے بچے کو ٹریس کیا گیا جس نے تھانہ بازار کے ایک مارٹ سے شاپنگ کی اور چیچہ وطنی پہنچ کر پب جی کا لباس خریدا.
وہاں سے مزید ملنے والی ہدایات کے مطابق وہ اسلام آباد کے لئے بس میں سوار ہوا. پولیس نے اس دوران موٹروے پولیس سے بھی رابطہ کیا اور بچے کو پتوکی پر دوران چیکنگ شناخت کر لیا گیا.
موٹر وے پولیس نے بچے کو والدین کے حوالے کر دیا. اپنے بچوں کو ایسی گیمز سے دور رکھنا اور انکی حفاظت کو یقینی بنانا لوگوں کی اپنی ذمہ داری ہے. دوسری جانب حکومت کو بھی پب جی اور اس جیسی دیگر شرانگیزگیمز پر پابندی لگانی چاہئے ۔