ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں شعبہ سائیکاٹری (ذہنی امراض) کا افتتاح

تقریب میں پرنسپل ساہیوال میڈیکل کالج سمیت ڈاکٹرز نے شرکت کی.

ساہیوال (ساہیوال اپڈیٹس – ٹیچنگ ہسپتال) ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں شعبہ سائیکاٹری (ذہنی امراض) کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس کی مہمان خصوصی سروسز ہسپتال لاہور کے شعبہ سائیکاٹری کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر سمیرا قمبر بخاری تھیں.

تقریب میں پرنسپل ساہیوال میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد عمران حسن خان، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مشتاق احمد سپرا، شعبہ سائیکاٹری کے سربراہ ڈاکٹر منتظر مہدی، معروف سائیکائٹرسٹ ڈاکٹر محمد رشید چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد سعیدی، پروفیسر سید ہارون گیلانی، ڈاکٹر سید اظہر نقوی ، ڈاکٹر منہال چوہدری سمیت ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے بھی شرکت کی۔

اپنے خطاب میں پروفیسرڈاکٹر سمیرا قمبر بخاری نے کہا کہ معاشرے میں بڑھتے ہوئے تناؤ اور خراب معاشی حالات میں ذہنی امراض خصوصاً ڈپریشن میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے.

اس کے لئے ضروری ہے کہ فوری مستند ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے تاکہ مریض کو ذہنی بیماریوں کے برے اثرات سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپریشن دنیا بھر میں دوسری سب سے زیادہ ہونے والی بیماری ہے جس کو کم کرنے کے لئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں شعبہ سائیکاٹری کے قیام کو خوش آئند قرار دیا۔ پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد عمران حسن خان، ایم ایس ڈاکٹر مشتاق احمد سپرا اور معروف سائیکائٹرسٹ ڈاکٹر محمد رشید چوہدری نے بھی ہسپتال میں شعبہ ذہنی امراض کے قیام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور کہا کہ معاشرہ ذہنی امراض کو بھی ایک مرض سمجھے اور اس سے شرمندہ یا اسے چھپانے کی بجائے بروقت علاج کروایا جائے تاکہ مرض کو بگڑنے سے بچایا جا سکے۔

اس سے پہلے ڈاکٹر منتظر مہدی نے بتایا کہ سائیکاٹری ڈیپارٹمنٹ میں ابتدائی طور پر 15 بیڈز رکھے گئے ہیں جن میں 8 خواتین اور7 مرد حضرات کے لئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سائیکاٹرسٹ کی شدید کمی ہے اور پورے ملک میں صرف 600 کے قریب کوالیفائیڈ ڈاکٹر ہیں جن پر مریضوں کا بوجھ بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ساہیوال ڈویژن میں قائم ہونے والے اس پہلے سائیکاٹری وارڈ سے ڈویژن اور گردونواح کے سینکڑوں مریضوں کو بروقت علاج کی سہولت میسر آئے گی۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.