الیکشن 2024: این اے 141 ساہیوال سے متوقع امیدوار اور بدلتی سیاسی وفاداریاں
الیکشن 2018 میں اس حلقے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار سید عمران شاہ 120697 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست رہے۔

تحریر: ارشد فاروق بٹ
ساہیوال سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 141 کا نام الیکشن 2018 میں این اے 147 تھا۔ قومی اسمبلی کی نشست کے لیے اس حلقے کا حدود اربعہ درج ذیل ہے۔
1۔ میٹرو پولیٹن کارپوریشن ساہیوال(چارج نمبر 9 تا 12)
2۔ ساہیوال تحصیل کے مندرجہ ذیل علاقے
●نور شاہ قانونگو حلقہ
●قادر آباد قانونگو حلقہ
●یوسف والا قانونگو حلقہ (مندرجہ ذیل پٹوار سرکل کو نکال کر)
چک نمبر 78 فائیو ایل
چک نمبر 80 فائیو ایل
چک نمبر 111 نو ایل
●ساہیوال قانونگو حلقہ کے مندرجہ ذیل پٹوار سرکل شامل ہیں:
●چک نمبر 78 فائیو آر
●چک نمبر 81 فائیو آر
●چک نمبر 90 نو ایل
3۔ اوکاڑہ کینٹ کے سرکل نمبر 4 اور 5 (جو کہ ڈسٹرکٹ ساہیوال کے ریونیو دائرہ کار میں آتے ہیں)
الیکشن 2018 میں اس حلقے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار سید عمران شاہ 120697 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست رہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری نوریز شکور 86462 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پہ آئے۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار عامر شہزاد 22765 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر آئے۔ تحریک لبیک پاکستان کے خالد سعید کمیانہ 11693 ووٹ لے کر چوتھے نمبر پہ رہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رکن اسمبلی سید عمران شاہ اس حلقے میں موجود ہیں اور ٹکٹ کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔
چوہدری نوریز شکور اب اپنے فرزند علی نوریز سمیت استحکام پاکستان پارٹی کو پیارے ہو گئے ہیں۔ علی نوریز استحکام پاکستان پارٹی کے اہم عہدیدار ملک نعمان احمد لنگڑیال کے داماد بھی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رانا آفتاب احمد خاں حلقے میں موجود ہیں اور ٹکٹ کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔ رانا آفتاب احمد خاں سابق ایم پی اے و پی ٹی آئی ساہیوال کے صدر ہیں۔
دیگر سیاسی جماعتوں میں ذکی چوہدری پیپلز پارٹی کی طرف سے الیکشن 2024 کے لیے کمپین کر رہے ہیں۔ ذکی چوہدری پیپلز پارٹی ساہیوال کے صدر ہیں۔ جماعت اسلامی و تحریک لبیک کا مخصوص ووٹ بینک بھی مجموعی نتائج پر اثرانداز ہو گا۔
این اے 141 میں سیاسی وفاداریوں کی تبدیلی کے بعد اب کارکنان کا امتحان ہو گا کہ وہ الیکٹیبلز کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں یا پارٹی نظریات کے ساتھ، فی الحال وہ شش و پنج میں ہیں۔