گلشن فاطمہ ہاؤسنگ سکیم چیچہ وطنی کے رہائشی رجسٹری کے لیے خوار

گلشن فاطمہ ٹاؤن کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ہمیں چار سال سے ٹرخایا جا رہا ہے۔

چیچہ وطنی (ساہیوال اپڈیٹس – نمائندہ خصوصی) چیچہ وطنی بائی پاس پر حیات آباد کے بالمقابل واقع کالونی گلشن فاطمہ ہاؤسنگ سکیم کے رہائشی رجسٹری کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں.

تفصیلات کے مطابق گلشن فاطمہ کو کالونی مالک احسان الحق بھلی اور مختار عام کے ذریعے تنویر احمد خان ولد کنیز الدین خان قوم پٹھان (سکنہ مکان نمبر 78 گلی نمبر 6 محلہ بلال کالونی ساہیوال) نے اقساط میں فروخت کیا۔

بعد ازاں کالونی مالک اور مختار عام دیئے گئے تنویر احمد خان میں مالی معاملات کے باعث رجسٹریاں غیر معینہ مدت کے لیے روک دی گئیں۔

گلشن فاطمہ ٹاؤن کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ہمیں چار سال سے ٹرخایا جا رہا ہے۔ ان چار سالوں میں رجسٹری کے اخراجات دگنے ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ تنویر احمد خان وغیرہ نے نہ تو کالونی کی سڑکوں میں وعدے کے مطابق ٹف ٹائل لگوائی ہے اور پارک کے لیے مختص رقبہ بھی فروخت کر چکے ہیں۔

رہائشیوں کا مزید کہنا تھا کہ تنویر احمد خان مختار عام کے ذریعے اپنے حصے میں آنے والی زمین سے زیادہ فروخت کر چکا ہے جس کے باعث متعلقہ پٹواری پلاٹ لینے والوں کو فرد دینے سے انکاری ہیں۔ فرد کے حصول کے بغیر رہائشی عدالت کا دروازہ بھی نہیں کھٹکھٹا سکتے۔

گلشن فاطمہ کالونی کے رہائشیوں نے اسسٹنٹ کمشنر چیچہ وطنی اور ڈپٹی کمشنر ساہیوال سے اپیل کی ہے کہ مزکورہ کالونی کے مالکان کو پابند کیا جائے کہ رہائشیوں پر رجسٹری کی خود ساختہ پابندی کو ختم کریں اور ترقیاتی کام مکمل کریں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.