کامیسٹس یونیورسٹی اسلام آباد، ساہیوال کیمپس کے کانووکیشن 2023 کی تقریب

کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد 1998 میں کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے طور پر قائم کی گئی تھی.

کامیسٹس یونیورسٹی اسلام آباد، ساہیوال کیمپس نے پی ایچ ڈی پروگرامز کا آغاز کر دیا ہے جو کہ خطے کے لیے اہم سنگ میل ہے۔ یہ بات ڈائریکٹر کامسیٹس ساہیوال پروفیسر ڈاکٹر نذیر احمد ظفر نے یونیورسٹی کے کانووکیشن 2023 سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر انعام الرحمٰن (ہلالِ امتیاز، ستارہ امتیاز، اعزازِ کمال) جبکہ ریکٹر سی یو آئی پروفیسر ڈاکٹر قمر سجاد اور ڈائریکٹر سی یو آئی،ساہیوال کیمپس پروفیسر ڈاکٹر نذیر احمد ظفر مہمانِ اعزاز تھے۔

کانووکیشن میں ممبرز سینیٹ، سنڈیکیٹ، اکیڈمک کونسل، ڈینز، ڈائریکٹر صاحبان، پرنسپل آفیسرز، کنٹرولر امتحانات، رجسٹرار کامسیٹس یونیورسٹی، سیاسی و سماجی شخصیات، میڈیا نمائندگان، طلبا و طالبات نے والدین کے ہمراہ کثیر تعداد میں شرکت کی۔

کانووکیشن میں 393 طلباء اور 262 طالبات کو کمپیوٹر سائنس، مکینکل انجینئرنگ، الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ، سول انجینئرنگ، بائیو سائنسز، ریاضی اور مینجنمٹ سائنسز کے شعبہ جات میں ڈگریاں دی گئیں جن میں 546 بی ایس گریجوایٹس اور 109 ایم ایس گریجویٹ شامل ہیں۔ جبکہ 29 طلبہ کو گولڈ، براؤنز اور سلور میڈلز سے نوازا گیا جن میں 8 طلباء اور 21 طالبات شامل ہیں۔

مہمانِ خصوصی ڈاکٹر انعام الرحمٰن (ہلالِ امتیاز، ستارہ امتیاز، اعزازِ کمال) نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی قریب میں قائم کیا گیا کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد، ساہیوال کیمپس کم عرصے میں ایک شاندار کیمپس بن چکا ہے۔

کیمپس کا ماحول، چاروں طرف ہریالی، پھولوں کے باغیچے اور شاندار بلڈنگ ہر چیز ایک دلکش اثر پیدا کرتی ہے۔ یہ ایک مثالی خوشگوار ماحول ہے جسے ہم میں سے ہر ایک کام، تحقیق اور مطالعہ کے دوران حاصل کرنا پسند کرے گا۔ طلبہ کے چمکتے چہرے اس کی علمی مہارت کی اندرونی کہانی بیان کر رہے ہیں۔

مہمانِ اعزاز ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر ساجد قمر نے کہا کہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد 1998 میں کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے طور پر قائم کی گئی تھی اور اگست 2000 میں وفاقی حکومت کی طرف سے اسے ڈگری ایوارڈنگ چارٹر دیا گیا تھا۔

دو دہائیوں کے مختصر عرصے میں سی یو آئی نے اسلام آباد، ایبٹ آباد، واہ، لاہور، اٹک، ساہیوال، وہاڑی اور ایک ورچوئل کیمپسز مکمل طور پر فعال کیے ہیں جبکہ مزید ملکی اور غیر ملکی کیمپسز زیر غور ہیں جو کامسیٹس کے ویژن اور مشن کے عزم کا ثبوت ہیں۔

کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر سی یو آئی، ساہیوال کیمپس پروفیسر ڈاکٹر نذیر احمد ظفر نے بتایا کہ سی یو آئی، ساہیوال کا قیام دسمبر 2006 میں عمل میں آیا اور الحمدللہ، آج ہم نے اس کیمپس کو ایک بڑی کامیابی کے طور پر پیش کرنے کے لیے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔

ہمارا کیمپس 36 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے جس میں انشاء اللہ جلد اضافہ کیا جائے گا۔ تقریباً 3400 طلبہ مینجمنٹ سائنسز، کمپیوٹر سائنس، بائیو سائنسز، مکینیکل انجینئرنگ، الیکٹریکل انجینئرنگ، سول انجینئرنگ، ریاضی، اور ہیومینٹیز کے شعبوں میں 18 گریجویٹ اور انڈرگریجویٹ پروگراموں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

آج 655 طلبہ کو ڈگریاں دی گئی ہیں جن میں سے 40 فیصد سے زائد فارغ التحصیل طالبات ہیں۔ اب تک اس کیمپس سے 7000 سے زائد طلبہ فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔ یہ گریجویٹس اس کیمپس کے وجود کے بغیر یہ سنگ میل حاصل نہیں کر پاتے۔

یقینی طور پر، یہ کریڈٹ CUI انتظامیہ اور سابق وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی اور CIIT کے سابق چانسلر، چوہدری نوریز شکور خان کو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ اس سال 4 پی ایچ ڈی پروگرامز شروع کیے گئے ہیں۔

ایک چھوٹے سے شہر میں پی ایچ ڈی پروگرام کا آغاز اور اعلیٰ ترین تعلیمی قابلیت کا حصول مقامی لوگوں کے لیے ایک نعمت ہے، خاص طور پر طالبات کے لیے جو ثقافتی اور سماجی رکاوٹوں کی وجہ سے اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پاتیں۔

ڈائریکٹر نے اس موقع پر کیمپس رپورٹ بھی پیش کی۔ انہوں نے آخر میں سینٹ، سینڈیکیٹس، اکیڈمک کونسل، ڈینز، والدین، مہمانِ خصوصی، مہمانانِ اعزاز، میڈیا نمائندگان اور تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.